کندی ہیں بعض لوگ کہتےہیں کہ یہ عفیف بن قیس بن معدیکرب ہیں اوربعض نے کہاہے کہ عفیف بن سعد معدیکرب ہیں اوربعض لوگ کہتےہیں کہ عفیف کندی جوکہ صحابی تھے ان عفیف بن معدیکرب کے علاوہ ہیں جنھوں نے حضرت عمرسے روایت نقل کی ہے بعض نے کہاہے کہ یہ دونوں ایک ہی ہیں اس کو ابوعمر نے کہاہے اورابن مندہ نے کہاہے کہ عفیف ابن معدیکرب قیس کندی اشعث بن قیس کے اخیانی بھائی تھے اورچچازاد بھائی تھے بعض متاخرین یعنی ابن مندہ نے کہاہے کہ ان کانام عفیف بن قیس ہے اس میں انھوں نے غلطی کی کیوں کہ وہ عفیف بن معدیکرب ہیں ۔ان سے ابویحییٰ اوران کے بیٹےایاس نے روایت کی ہے۔ہم کوابوالربیع یعنی سلیمان بن ابی البرکات یعنی محمد بن حسین بن خمیس نے خبردی وہ کہتےتھے ہمیں ابونصر یعنی احمد بن عبدالباقی بن حسن بن طوق نے خبردی وہ کہتےتھے ہمیں ابوالقاسم یعنی نصر بن احمدابن مرجی نے خبردی وہ کہتے تھےہمیں ابویعلی یعنی احمد بن علی نے خبردی وہ کہتےتھے ہم سے عبدالرحمن بن صالح ازدی نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے سعید بن خثیم بلالی نے اسد بن وداعہ بجلی سے انھوں نے ابویحییٰ بن عفیف سے انھوں نے اپنے والد سے انھوں نے ان کے داداعفیف سے نقل کرکے بیان کیاکہ میں جاہلیت کے زمانے میں مکہ میں آیااوریہ ارادہ کیاکہ اپنے اعزاکے واسطے کچھ کپڑا اوران کے واسطے کچھ خوشبوخرید لوں پس میں عباس بن عبدالمطلب کے پاس آیا اورایک سوداگربھی تھاپس میں ان کے پاس ایسے مقام پربیٹھ گیاجہاں سے کعبہ دکھائی دیتاتھااوراس وقت آفتاب قریب سمت الراس کے تھاپس تھوڑی دیرکے بعدجب دوپہرڈھل گئی تم میں نے دیکھاکہ ایک جوان آیااس نے آسمان کو دیکھا اورکعبہ کے روبروکھڑاہوگیاتھوڑی دیر ہی بعد ایک لڑکاآیا اوراس شخص کے داہنی طرف کھڑاہوا پھرتھوڑی دیرکےبعد ایک عورت آکران کے پیچھے کھڑی ہوگئی پھراس جوان نے رکوع کیاپس اس لڑکےاورعورت نے بھی رکوع کیاپھروہ جوان رکوع سے اٹھاوہ لڑکااورعورت بھی اٹھی پھراس جوان نے سجدہ کیااوراس لڑکے اورعورت نے بھی سجدہ کیاپس میں نے (یہ دیکھ کر)کہاکہ اے عباس (یہ)عجیب واقعہ ہےعباس نے کہا(ہاں)یہ بڑاواقعہ ہے تم جانتے ہوکہ یہ جوان کون شخص ہے میں نے کہامیں نہیں جانتاہوں انھوں نے کہاکہ یہ محمد بن عبداللہ ہیں میرے بھتیجے اورکیاتم جانتے ہو کہ یہ لڑکاکون ہے یہ علی میرے بھائی کالڑکاہے اورجانتے ہوکہ یہ عورت کون ہے یہ خدیجہ بنت خویلد محمد کی بی بی ہیں میرے اس بھتیجے نے مجھ کوخبردی ہے کہ اس کاپروردگار آسمان وزمین کا پروردگارہے اس نے اس کو اس دین کا حکم دیاہےجس پروہ(قائم)ہے خداکی قسم زمین پرکوئی شخص سواان تین شخصوں کے اس دین پر نہیں ہے ان کاتذکرہ تینوں نے لکھاہے۔
(اُسد الغابۃ ۔جلد ۷،۶)