ابن ابی القیس۔ اور بعض لوگ کہتے ہیں افلح کی کنیت ابو القعیس ہے اور بعض لوگ کہتے ہیں کہ یہ ابو القعیس کے بھائی ہیں ہمیں ابو المکارم فتیان بن احمد بن محمد بن سمیںہ جوہری نے اپنی سندکے ساتھ قصبنی سے انھوں نے امام مالکس ے انھوں نے ابن شہاب سے انھوںنے عروہ سے انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کر کے خبر دی کہ افلح جو ابو لقعیس کے بھئی تھے حضرت عائشہ رضی الہ عنہ اکے پاس آنیکے لئے اجازت مانگنے لگے اور وہ ان کے رضاعی چچا تھے پردہ فرض ہوچکا تھا لہذا حضرت عائشہ کہتی ہیں کہ میں نے انھیں جازت نہیں دی پھر جب رسول خدا ﷺ تشریف لائے تو میں نے یہ واقعہ آپ سے بیانکیا آپ نے مجھے حکم دیا کہ انھیں اجازت دے دوں۔ اس حدیث کو اسی طرح سفیان بن عینیہ نے اور یونس نے اور معمر نے زہری سے روایت کیا ہے اور اس حدیث کو ابن نمیر نے ور حماد بن زید نے ہشام بن عروہ سے انھوں نے اپنیوالد سے روایت کیا ہے انھوں نے بھی کا ہے کہ افلح ابو القعیس کے بھائی تھے اور عطاء نے بھی عروہ سے اسی طرح روایت کیا ہے۔ اور عباد بن منصور نے قاسم بن محمد سے روایت کیا ہے وہ کہتے تھے ہ ہمس ے ابو القعیس نے بیان کیا کہ وہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے پس جانے کی اجازت مانگنے گئے پھر انھوں نے اسی طرح حدیث بیان کی اور صحیح یہ ہیک ہ ابو القعیس کے بھائی ہیں۔ ان کا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)