ابن معاویہ بن سلیم بن لای بن صریم بن حارث۔ اور حارث کا نام مفاعس بن عمرو بن کعب بن سعد بن زید مناۃ بن تمیم۔ کنیت ان کی ابو شعبل۔ نبی ﷺ نے ان کے لئے اور ان کے بیٹے کے لئے ایک پروانہ امان کا لکھ دیا تھااور یہ قبیلہ بنی تمیم کے وفد تھے ان کے نام میںاختلاف ہے۔ ابو الفتح ازدی کہتے ہیں ان کا نام مرہ ہے ان کا شمار کوفیوں میں ہے ان کی حدیث ان کی اولاد کے پاس ہے اس کی رویات محمد بن عمر بن حفص بن سکن بن سواء بن شعبل بن احمر بن معاویہ اپنے والد سے وہ ان کے دادا سے نقل کرتے ہیں کہ احمر نبی ﷺ کے پاس گئے اور وہ بنی تمیم کے وفد تھے تو نبی ﷺ نے ان کے اور ان کے بیٹے شعبل کے لئر پروانہ لکھ دیا تھا۔ ان کی کنیت ابو شعبل (زیادہ مشہور۹ ہے (آپ نے اس پروانے میں یہ لکھ دیا تھا کہ) یہ تحریر ہے احمر بن معاویہ کے لئے اور شعبل بن احمر کے لئے ان کے مکانات اور مالوںکی حفاظت کے بابت جو شخص ان کو تکلیف دے اللہ کاذمہ اس سے بری ہے بشرط یہ کہ یہ سچے ہوں یہ تحریر حضرت علی رضی اللہ عنہ بن ابی طالب نے لکھی تھی اور اس پر رسول خدا ﷺ کی مہر کی تھی۔ ابو نعیم کہتے ہیں کہ محمد بن عمر نے ایسا ہی بیان کیا ہے مگر میں اس حدیث میں ارسال سمجھتا ہوں (یعنی کوئی راوی درمیان سے چھوٹ گیا ہے) اور انھوں نے یہ بھی بیان کیا ہے کہ یہ حدیث غریب ہے اس کی کوئی سند سوا اس کے نہیں ہے۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے کیا ہے۔
(اسدالغابۃ جلد نمبر۔۱)