ابن امید (کنیت ان کی) ابو رہم سمعی ظہری اور یہ سماعی (کے لقب سے بھی یاد کئے جاتے ہیں) ان کا نسب سمع بن مالک بن زید بن سہل بن عمرو بن قیس بن معاویہ بن جشم بن عبد شمس سے ہے۔
ان کا ذکر محمد بن سعد کاتب واقدی نے ان صحابہ میں کیا ہے جو شام میں جاکے رہے تھے۔
امام باخاری کہتے ہیں کہ یہ (صحابی نہیں ہیں) تابعی ہیں اور ابن خثیمہ نے ان کا تذکرہ صحابہ میں کیا ہے۔
علی بن عیاش نے اور ہشامبن عمار نے معاویہ بن یحیی طرابلسی اور معاویہ بن سعید تجیبی سے انھوں نے یزید بن ابی حبیب سے انھوں نے مرشد بن عبداللہ یزنی سے انھوں نے حضرت ابو رہم سے نقل کیا ہے کہ انھوں نے کہا رسول خدا ﷺنے فرمایا بس ے بڑا چور وہ ہے جو امیر (٭امیر کی زبان چرانے کا یہ مطلب ہے کہ امیر کی طرف سے لوگوں کو جھوٹ پیغام دے) کی زبان چورائے اور سب سے بڑا خطا کار وہ ہے جو ناحق کسی مرد مسلمان کا مال مارے اور منجمیلہ نیکیوں کے بیمار کی عیادت ہے اور پوری عبادت یہ ہے کہ تم اپنا دست شفقت اس مریض پر پھیروا اور اس ے پوچھ کہ وہ کیسا ہے اور سب سے بڑی سفارش یہ ہیکہ تم دو آدمیوںکے درمیان میں نکاح کی سفارش کرو یہاں تک کہ ان دونوں کے درمیان میں نکاح کرا دو اور انبیا کی پوشش کا طریقہ یہ تھا کہ وہ پائجامہ سے پہلے کرتہ پہنتے تھے اور مقبولیت دعا کی علامتوں سے ایک یہ ہے کہ چھینک آتی ہے ابو سعد بعبد الکریم بن ابی بکر سمعانی کہتے ہیں کہ ابو رہم کا نام احزاب بن اسید جو اور بعض لوگ کہتے ہیں کہ ان کا نام اسید سمعی ہے۔ تابعی ہیں (صحابی نہیں ہیں) حضرت ابو ایوب انصاری سے روایت کرتے ہیں ان سے مکحول اور خالد بن معدان نے روایت کی ہے ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھا ہے۔
(اسدالغابۃ جلد نمبر۔۱)