مزنی (یعنی قبیلہ مزینہ کے) ان کو ابن مندہ نے اور ابو نعی نے ذکر کیا ہے۔ ان کی بابت اختلف ہے بعض لوگ کہتے ہیں کہ یہ ابجر کے بیٹیہیں اور بعض لوگ کہتے ہیں کہ خود انھیں کا نام ابجر تھا اور صحیح یہ ہے کہ ان کا نام غالب ابن ابجر تھا۔
ہمیں خطیب ابو الفضل عبداللہ بن احمد بن عبدالقاہر نے اپنی اسناد سے ابودائود طیالسی تک خبر دی وہ کہتے تھے کہ ہم سے شعبہ نے عبید بن حسن سے روایت کی وہ کہتے تھے میں نے عبداللہ بن معقل سے سنا وہ عبداللہ بن بسر سے وہ مزینہ کے کچھ لوگوں سے روایت کراتے تھے کہ انھوں نے کہا ہمارے سردر ابجر یا ابن ابجر نے نبی ﷺ سے پوچھا کہ یارسول اللہ میرے مال میں صرف میرے گدھے باقی رہ گئے ہیں تو رسول خدا ﷺ نے فرمایا کہ اپنے فربہ گدھے (ذبح کر کے) اپنے گھر والوں کو کھلا دو کیوںکہ صرف وہی گدھے حرام ہیں جو غلیظ کھاتے ہوں۔
ایسا ہی ابودائود نے روایت کیا ہے اور غندر نے اس کی مخالفت کی ہے وہ کہتے ہیں کہ ہمیں ابو یاسر عبدالوہاب بن ہنبۃ اللہ نے اپنی اسناد سے عبدالہ بن ۰امام) احمد بن حنبل سے رویت کر کے خبر دیوہ کہتے تھے مجھ سے میرے والد نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہم سے محمد بن جعفر نے شعبہ سے روایت کر کے بیان یا وہ کہتے تھے میں نے عبید ابوالحسن سے سنا وہ کہتے تھے میں نے عبداللہ بن معقل سے انھوں نے عبدالرحمن بن بسر سے سنا کہ بعض اصحاب نبی ﷺ نے بیان کیا کہ قبیلا مزینہ کے سردر ابجر نے نبی ﷺ سے دریافت کیا کہا کہ میرے مال میں اب صرف میرے گدھے باقی رہ گئے ہیں کچھ نہیں ہے جو اپنے گھر والوںکو کھلائوں پھر آگے اس کے انھوںنیویسا ہی بیان کیا اور س حدیچ کو ان دونوں کے علاوہ اور لوگوںنے روایت کیا ہے تو انھوں نے غالب ابن ابجر بیان کیا ہے ان کا تذکرہ انشاء اللہ غالب کی لفظ میں عنقریب آئے گا۔ ان کو ابن مندہ اور ابو نعیم نے بیان یا ہے۔
(اسدالغابۃ جلد نمبر۔۱)