ہلالی۔ہمیں منصوربن ابی الحسن بن ابی عبداللہ نے اپنی سند کے ساتھ احمد بن علی بن مثنی سے روایت کرکے خبردی وہ کہتےتھےہم سے ابوطالب یعنی عبدالجبار بن عاصم نے بیان کیاوہ کہتے تھےہم سے بقیہ بن ولیدنے معاویہ بن یحییٰ سے انھوں نے سلیمان بن موسیٰ سے انھوں نے مکحول سےانھوں نے غضیف بن حارث سے انھوں نے عطیہ بن بشرمازنی سے روایت کی ہے وہ کہتےتھے کہ عکاف وداعہ ہلالی رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے حضورمیں آئے۔ان سے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ اے عکاف تمھاری بی بی ہے انھوں نے عرض کیاکہ نہیں آپ نے پوچھاکو لونڈی ہےانھوں نے عرض کیاکہ نہیں آپ نے پوچھاکہ تم تندرست اورمالدارہوانھوں نے عرض کیاہاں خداکاشکرہےآپ نے فرمایاتوتم شیطان کے بھائیوں میں سے ہویاتوتم رہبان نصاری سے ہوجاؤ کیوں کہ تم ان کے مثل ہو اوراگرہم میں رہناچاہتےہوتوجوکچھ ہم کررہے ہیں وہی کرونکاح ہماری سنت ہےتم بدترلوگ وہی ہیں جومجرد رہیں تم میں خراب موت ان لوگوں کی ہے جومجرد مریں خرابی تمھاری اے عکاف نکاح کروعکاف نے عرض کیایارسول اللہ آپ جس سے چاہیں میرا نکاح کردیں تومیں نکاح کرلوں گا۔پس رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایااچھاخداکانام لے کر کریمہ بنت کلثوم حمیرے سے میں نے تمہارانکاح کردیا۔ان کا تذکرہ تینوں نے کیاہے۔
(اُسد الغابۃ ۔جلد ۷،۶)