ان کا نام اور قبیلہ معلوم نہیں مگر ان کا شمار اہل کوفہ میں ہے۔ ابو نعیم نے کہا ہے کہ ان کو بعض متاخرین نے ذکر کیا ہے۔ ان کی حدیث یحیی بن یمان عجلی نے قبیلہ تمیم اللات کے ایک شخص سے انھوں نے عبداللہ بن اخرم سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کی ہے کہ نبی ﷺ نے ذی قار (٭ذی قار ایک خاص دن کا نام ہے) کے دن فرمایا آج پہلا دن ہے جس میں عرب نے عجم (٭یعنی عجم والے جو اہل عرب پر ظلم کر رہے تھے اور عرب کو سمجھتے تھے وہ بات اب جاتی رہی) سے اپنے حقوق کے لئے اور میری وجہس ے سب کو مدد ملی۔ ان کا تذکرہ تینوں نے کیا ہے اور صرف اسی حدیث کو روایت کیا ہے۔
(اسدالغابۃ جلد نمبر۔۱)