ساعدی۔ان سے ان کے بیٹے عبدالرحمٰن نے روایت کی ہے کہ وہ ان لوگوں میں تھے جنھوں نے فتح مکہ کے دن رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی تھی۔عطاء بن یزیدبن مسعود نے جوقبیلہ بنی حبلیٰ میں سےتھے سلیمان بن عمروبن ربیع بن سالم سے انھوں نے عبدالرحمن بن علاء سے جوقبیلہ بنی ساعدہ میں سے تھے انھوں نے اپنے والدعلاء بن سعدسے روایت کی ہے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک روز اپنے اصحاب سے فرمایاکہ کیاتم لوگ بھی سنتے ہوجومیں سن رہا ہوں صحابہ نے عرض کیاکہ یارسول اللہ آپ کیاسنتے ہیں فرمایاآسمان سے چرچراہٹ کی آواز آتی ہے اورآنا بھی چاہیے کیوں کہ اس میں پیررکھنے کی جگہ بھی ایسی نہیں ہےجہاں کوئی فرشتہ قیام یا رکوع یا سجود میں نہ ہو پھرآپ نے اس آیت کی تلاوت فرمائی۔۱؎ وانا لنحن الصافون وانا لنحن المسبحون۔ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے لکھاہے۔
۱؎ترجمہ اوربیشک یقیناً ہم صف باندھنے والے ہیں اوربیشک یقیناًہم تسبیح پڑھنے والےہیں روایتوں میں فرشتوں کاذکرمذکورہے۱۲۔
(اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)