سلیطی خارجہ بن صلت کے چچاہیں ابن ابی خیثمہ نے ابوعبیدیعنی قاسم بن سلام سے نقل کرکے ایساہی بیان کیاہے اس اختلاف کا ذکرعلاءبن صحارکے نام میں ہوچکاہے۔شعبی نے خارجہ بن صلت سے روایت کی ہے کہ ان کے چچانبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حضور میں حاضرہوئےجب لوٹ کر اپنے وطن جانے لگے توان کا گذرایک اعرابی پرہوا جومجنون ہوگیاتھااورزنجیروں میں جکڑاہواتھا لوگوں نے ان سے کہاکہ کیاآپ کے پاس کوئی چیز ایسی ہے جس سے اس مجنون کی دواکریں آپ کے نبی توبہت فائدہ کی چیزیں لائے ہیں انھوں نے کہا پھرکہتےتھے کہ میں نےاس پر سورۂ فاتحہ پڑھکرتین روزدم کی ہرروزدومرتبہ پڑھتاتھا پس وہ مجنون اچھاہوگیاتوان لوگوں نے مجھ کو سوبکریاں دیں مگر میں نے ان کو نہ لیایہاں تک کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوا اورمیں نے آپ سے بیان کیاآپ نے فرمایاتم نے اس کے سوااورکچھ بھی کہاتھامیں نے عرض کیاکہ نہیں آپ نے فرمایا تواس کو خداکانام لے کراپنے صرف میں لاؤ۔لوگ توبیہودہ جھاڑپھونک کے عوض میں کماتے ہیں تم نے توایک برحق جھاڑپھونک کے عوض میں کمایا۔ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)