سلمی ان کی کنیت ابوسدرہ ہے عبداللہ بن کثیر نے بدیح بن سدرہ بن علی سے جواہل قبا سے تھے روایت کی ہے انھوں نے اپنے باپ سے انھوں نے اپنےداداسے روایت کی وہ کہتےتھے ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ قاحہ میں جس کا نام اب سقیاہے اترے وہاں پانی نہیں تھا پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی کوبنی غفار کے چشموں کے طرف بھیجاجوقاحہ سے دومیل کے فاصلہ پرہے اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم وادی کے بیچ میں اس درہ میں جس میں مسجد ہے اترے اور (تفکرکی حالت میں)کنکریوں کوہاتھ سے کریدنے لگےاس میں تری ظاہر ہوئی پھرآپ بیٹھ گئے اور زیادہ تجسس کیاوہاں پانی کاچشمہ نکل آیاپس نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے خود پانی پیااورتمام ہمراہیوں کو اچھی طرح پلایااورفرمایاکہ یہ سقیا ہے یہاں اللہ تعالیٰ نے تم کو پانی پلایاہے اسی وقت سے اس مقام کا نام سقیا رکھاگیااس کوابن مندہ اورابونعیم نےبیان کیاہے۔
(اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)