قرظی ۔علی بن سعیدعسکری نے ان کاتذکرہ لکھاہے۔عمروبن دینارنے یحییٰ بن جعدہ سے انھوں نے علی بن رفاعہ سے روایت کی ہے وہ کہتےتھے میرے والد ان لوگوں میں سے تھے جو اہل کتاب سے ایمان لائےتھےیہ دس آدمی تھے اہل کتاب اپنی مجلسوں میں بیٹھاکرتےتھے پس جو ان لوگوں کا گذر ان مجلسوں میں ہوتاتو وہ لوگ ان سے استہزاء اورمسخراپن کیاکرتے تھے پس اللہ عزوجل نے یہ آیت نازل کی۱؎ اولئک یؤتون اجرہم مرتین بماصبروا۔ان کاتذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے پس اس روایت کی بناپران کے والد صحابی ہونگے (نہ خودیہ)
۱؎ترجمہ۔ان لوگوں کوان کا ثواب دونادیاجائےگا بوجہ اس کے کہ انھوں نے صبرکیا۱۲۔
(اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)