بن حارث بن کلثوم خزاعی ثم المصطلقے۔مدینہ کے رہنے والےتھےمگرپھربادیہ میں سکونت اختیارکرلی تھی ہمیں یحییٰ بن ابی الرجاء نے اجازۃاپنی سندکے ساتھ احمد بن عمروبن ضحاک سے روایت کرکے خبردی وہ کہتےتھے ہم سےیعقوب بن حمید نے عیسیٰ بن حضرمی بن کلثوم بن علقمہ بن ناجیہ بن حارث خزاعی سے انھوں نے اپنے داداعلقمہ سے روایت کرکے بیان کیاکہ وہ کہتےتھے رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم نے ولید بن عقبہ کوہمارے مال کی زکوۃ کی تحصیل کرنےکے لیے بھیجا وہ گئے اورہمارے قریب پہنچ کر واپس آگئے ہم بھی ان کے پیچھے ہی چل دئیےاوراپنی کچھ زکوۃ بھی ساتھ لے لی ولید ہم سے پہلے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پہنچ گئے اورانھوں نے (جھوٹ) کہدیا کہ یارسول اللہ میں جہاں گیاتھا وہ ایسے لوگ تھے کہ وہ اسی جاہلیت کی حالت میں باقی ہیں لڑنے کے لیے تیارہوگئےتھےاورزکوۃ ان لوگوں نے نہیں دی اس بات کوسن کر رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی تردید نہ فرمائی یہاں تک کہ یہ آیت نازل ہوئی۱؎یاایھاالذین آمنو ان جاء کم فاسق بنباء فتبینو۔ان کاتذکرہ تینوں نے لکھاہے۔
۱؎ترجمہ اے مسلمانو اگرکوئی فاسق تمھارے پاس کوئی خبرلائے توتحقیق کرلیاکرو۔
(اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)