ابن قیس بن حارث بن شیبان بن فاتک کندی قبیلہ بنی معاویہ اکرمیں سے ہیں جو کندہ کی ایک شاخ ہے نبی ﷺ کے حضور میں حاضر ہوئے تھے بہت بڑی عمر پائی تھی انھیں کی نسبت بعوضیہ شاعر کہتا ہے۔
الا کیتنی عمرت یا ام خالد کعمر اماناہ بن قیس بن شیبان لقد عاش حتی قبل لیس بمیت واغنی فامامن کھول و شیبان
(٭ترجمہ۔ اے ام خالد کاش میں ایسی عمر پاتا جیسی اماناہ بن قیس بن شیبان نے پائی وہ اتنے دنوں رہے کہ لوگ کہتے تھے اب کبھی نہ مرے گا اس کے سامنے بہت سے ادھیڑ والے مر گئے)
ان کے ہمراہ ان کا بیٹا یزید بھی آیا تھا اور اسلام لایا تھا مگر پھر مرتد ہوگیا اور حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کی خلافت میں بحیر والے دن قتل کیا گیا۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)