ابن معاذ جہنی انصاری۔ ان کا شماراہل مدینہ میں ہے۔ انکی حدیث سہل بن معاز بن انس نے اپنے والد سے انھوں نے ان کے والد سے انھوں نے ان کے دادا سے روایت کی ہے۔ ابن مندہ نے کہا ہے کہ ہمیں احمد بن حسن بن عتبہ نے خبر دی وہ کہتیتھے ہمیں یحیی بن عثمان بن صالح نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمس ے نعیم بن حماد نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہمیں رشد بن سعد نے زبان بن فائد سے انھوں نے سہل بن
معاذ بن انس سے نھوں نے اپنے والد سے انھوں نے ان کے دادا سے انھوں نے رسول خدا ﷺ سے اللہ تعالی کے قول والارض (٭ترجمہ قسم ہے زمیں کی جو پھٹنے والی ہے) ذات الصدع کی تفسیر میں نقل کیا ہے کہ زمیں خدا کے حکمس ے مال اور گھاس ظاہر کرتی ہے اور نیز ایکد وسری حدیث عبدالرحمن بن ثابت ابن ثوبان سے مروی ہے انھوںنے سہل بن معاذ بن انس سے انھوں نے اپنے والد سے انھوں نے ان کے دادا سے انھوں نے رسول خدا ﷺسے فی سبیل اللہ پاسبانی کے فضائل میں روایت کی ہے۔ ابو نعیم نے اور ابو عمر نے ان انس کا ذکر نہیں کیا کیوں کہ سہل بن معاذ بن انس کی سب حدیثیں ان کے باپ ہی سے مروی ہیں لہذا اگر ابو عبداللہ (یعنی ابن مندہ) اس کو بیان کر دیتے تو اچھا ہوتا۔ ابو نعیم اور ابو عمر کے خیال کی تائید اس حدیث سے بھی ہوتی ہے جو ابو الفضل منصور بن ابی الحسن طبری فقیہ شامی نے اپنی سند کے ساتھ ابو یعلی احمد بن علی تک ہم سے بیان کی وہ کہتے تھ یہمیں محرز نے خبر دی وہ کہتے تھے میں رشدین بن سعد نے زبان بن قائد سے انھوں نے سہل بن معاذ سے انھوں نے اپنے والد سے انھوں نے نبی ﷺ سے روایت کر کے خبر دی کہ آپنے فرمایا جو شخص خدا کی راہ میں مسلمانوں کی پاسبانی کرے محض تبرعا نہ کسی کے دبائو سے وہ آگ کی صورت بھی نہ دیکھے گا مگر صرف قسم پوری کرنے کے لئے کیوں کہ اللہ تعالی فرماتا ہے وان منکم الا واردہا (٭ترجمہ۔ تم میں سے کوئی نہیں ہے جہنم پر نہ اترے اللہ تعالی کے اس قول کے پورا کرنے کے لئے جہنم کی پشت پر پل صراط قائم کیا جائے گا اور سب نبی ولی اس پر ہوکے آئیں گے) اور میں ابو یاسر عبدالوہاب بن ابی حبہ نے اپنی سند سے عبداللہ بن احمد تک خبر دی وہ کہتے تھے مجھ سے میرے والد نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہیں حسن نے ابن لہیعہ سے نقل کر کے خبر دی غزوہ کہتے تھے مجھ سے میرے والد نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہمیں یحیی بن غیلان نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں رشدین بن سعد نے زبان بن فائد سے انھوںنے سہل بن معاذ بن انس سے انھوں نے اپنے والد سے انھوں نے رسول خدا ﷺ سے فی سبیل الہ جہاد کرنے کی فضیلت میں حدیث نقل کر کے خبر دی پس یہ دونوں حدیثیں ابو نعیم وار ابو عمر کی تائید کرتی ہیں۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)