ابن مدرک۔ ابو موسینے کہا ہے کہ ابن شاہین نے ان کا تذکرہ صحابہ میں کیا ہے ہمیں محمد بن ابی بکر بن عیسی اصفہانی نے کتابۃ خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں حسن بن احمد نے اجازۃ ابو احمد عطار کی کتاب سے خبر دی وہ کہتے تھے کہ ہمیں عمر بن احمد بن عثمان نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں محمد بن ابرہایم نے محمد بن یزید سے انھوں نے پنے راویوں سے رویت کی کہ وہ کہتے تھے انس بیٹے ہیں مدرک بن کعببن عمرو ابن سعد بن عوف بن
عتیک بن حارثہ بن عامر بن نیم اللہ بن مبشر بن کلب بن ربیعہ بن عفرس بن خلف بن افتل کے افتل کا نام خثم بن انمار ہے بعض لوگ کہتے ہیں خثم بحیلہ کے اخیافی بھائی تھے ان کا نام خثعم ایک پہاڑ خثم نامی کی وجہس ے رکھا گیا کہا جتا ہے کہ یہ بوجہ اٹھا کے پہلے تھے اور خثعم کے پاس اترے تھے۔ ان انس کی کنیت ابو سفیان ہے یہ شاعر تھے اور اپنی قوم کے سردار تھے مجھے ان کی کوئی حدیث معلوم نہیں۔ میں کہتا ہوں کہ یہ کلام ابو موسی کا ہے انھوں نے خثعم کو پہاڑ کہا ہے مگرجو میں جانتا ہوں وہ یہ ہے کہ یہ حافظ جمل جریم کے ساتھ یعنی خثعم اونٹ کا نام تھا بیان کیا جاتا ہے ہ اس اونٹ نے تمام قبیلہ خثعم کی اولاد کو اٹھا لیا تھا۔ ابن حبیب کہتے ہیں کہ یہ ابن کلبی کا قول ہے وار ان کے علاوہ اور لوگوں نے کہا ہے کہ افتل بیٹے ہیں انمار کے جب ان کے لڑکوں نے باہم ایک دوسرے کے خلاف قسم کھائی تو انھوں نے ایک اونٹ ذبح کیا اور اس کے خون میں تخثعم کیا یعنی اس کے خون کو اپنے بدن میں لگایا اسی وقت سے ان کو خثعم کہنے لگے۔ ابن کلبی نے انس کو اور ان کے ایسا ہی بیانکیا ہے جیسا اوپر مذکور ہوا اور انھوں نے کہا ہے کہ ان کی کنیت ابو سفیان ہے وار یہ شاعر ہیں رئیس ہیں اور ان کا صحابی ہونا نہیں بیان کیا۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)