بن نابی بن زیدبن حرام بن کعب بن غنم بن کعب بن سلمہ انصاری سلمی ہیں یہ عقبہ اولی اور بدراوراحد میں شریک تھے اس کوابوعمرنے بیان کیاہےاورابونعیم نے بھی ان کوذکرکیاہے مگر یہ نہیں کہاہے کہ بدروغیرہ میں شریک تھے اورکہاہے کہ ان کی حدیث زید بن اسلم سے مروی ہے عبدالرحمن بن زید بن اسلم نے اپنے والد سے انھوں نے عقبہ بن عامر سلمی سے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھےمیں رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اپنے لڑکے کولیے ہوئےآیااوروہ بہت کم سن تھامیں نے آپ سے عرض کیاکہ میرے والدین آپ پرفداہوں میرے لڑکے کو کچھ دعائیں تعلیم کردیجیے کہ اس کے وسیلے سے اللہ سے دعاکیاکرےاوراس پرآسانی ہوتوآپ نے فرمایااے لڑکے کہو۱؎ اللہم انی اسئلک صحتہ فی ایمان وایماناً فی حسن خلق وصلاحاً یتبعہ نجاح۔ ان کا تذکرہ ابوعمراورابونعیم اورابوموسیٰ نے لکھاہے مگرابوموسیٰ نے کہاہے کہ ان کو ابونعیم نے جہنی سے علیحدہ بیان کیاہے۔ابوموسی نے کہاکہ عقبہ بن عامر بن نابی سلمی انصاری ہیں صحابی تھےواقعہ یمامہ میں شہیدہوئےتھے۔
میں کہتاہوں کہ ابوموسی کایہ کہناکہ ابونعیم نے ان کوجہنی سے علیحدہ لکھاہےاس امرپردلالت کرتا ہےکہ انھوں نےشک کیاکہ کیاوہ دونوں ایک ہی ہیں یا دوشخص ہیں اسی وجہ سے انھوں نے ابونعیم پر حوالہ کیایاانھوں نے ان کا تذکرہ ابن مندہ نے نہیں پایاتوگمان کیادونوں کوکہ ایک ہی شخص ہیں لیکن ابونعیم کی اتباع کے سبب سے ان کاتذکرہ لکھ کرانھیں پرحیلہ کیا۔حالاں کہ یہ عقبہ دو شخص ہیں شاید ابوموسی نے یہ نہیں دیکھاکہ ابونعیم نے ان کے حق میں یہ ذکرکیاہےکہ یہ غزوۂ بدراور(بیعت) عقبہ میں شریک تھےان پر اشتباہ ہوااورکیونکرابونعیم وغیرہ نے ان عقبہ کوعقبہ جہنی سے الگ نہ بیان کیاحالاں کہ وہ جہنی کے علاوہ ہیں اوران سے قدرومرتبہ میں بہت بزرگ اوراعلیٰ ہیں عقبہ اولی اور بدر اوراحد میں شریک تھے۔
اورتمام مشاہدمیں شریک تھے ہم کوابوجعفر نے اپنی سندکے ساتھ یونس سے انھوں نے ابن اسحاق سے نقل کرکے ان لوگوں کے نام روایت کیے ہیں جوکہ عقبہ اولیٰ میں شریک تھےپس بارہ آدمیوں کوذکرکیاہےان میں عقبہ بن عامرکوبھی ذکرکیاہےاوران کا نسب مثل اول کے ایمان کے برابر بیان کیاہے ابن اسحق نے کہاہے کہ جو لوگ بدرمیں شریک تھے ان میں عقبہ بن عامربھی تھےجوکہ بنی سلمہ کے خاندان سے تھےپس اس قول سے اوراس کے علاوہ سے ظاہرہوگیاکہ یہ عقبہ جہنی کے علاوہ ہیں واللہ اعلم اورزیدبن اسلم کی حدیث ان سے مرسل ہے کیوں کہ انھوں نے عقبہ کونہیں پایاتھا شاید یہی وجہ تھی کہ ابوموسیٰ کو وہم پیداہوگیاکہ یہ جہنی ہیں اوران کا نسب ابن کلبی نے انصار میں بیان کیاہے مثل ابونعیم اورابن مندہ کے کہ ان دونوں کے پہلے تذکرہ میں بیان ہوااورابن اسحاق کے مانند پس یہ انصاری اصل ہیں اوروہ عقبہ پہلے والے جہنی ہیں واللہ اعلم۔
۱؎ترجمہ۔یااللہ میں تجھ سےصحت بحالت ایمان بحالت حسن خلق اورصلاح جس کے بعد نجات ہو چاہتاہوں۱۲۔
(اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)