بن عامربن نوفل بن عبدمناف بن قصی قریشی نوفلی ہیں ان کی کنیت ابوسروعہ تھی۔ ان کی والدہ بنت عیاض ابن رافع خاندان خزاعہ سے ایک عورت تھیں یہ بقول مصعب مکہ میں رہتے تھےاوریہی اہل حدیث کابھی قول ہے لیکن اہل نسب کہتے ہیں کہ عقبہ ابوسروعہ کے بھائی ہیں اور یہ دونوں فتح مکہ کے زمانے میں ساتھ ہی ایمان لائےتھے۔یہ قول بہت صحیح ہے زبیرنے کہاہے کہ انھوں نے ہی خبیب بن عدی یعنی ابوسروعہ کوقتل کیاتھا۔ہم کوابراہیم بن محمداور اسمعیل وغیرہمانے اپنی سندوں کوابوعیسیٰ ترمذی تک پہنچاکرخبردی وہ کہتےتھے ہم سے علی بن حجر نے بیان کیاوہ کہتے تھے ہم سے اسمعیل بن ابراہیم نے ایوب سےانھوں نے عبداللہ بن ابی ملیکہ سے نقل کرکے بیان کیا وہ کہتےتھےمجھ سے عبیدبن ابی مریم نے عقبہ بن حارث سے نقل کرکے بیان کیا(راوی نے) کہا اورمیں نےعقبہ سے سنالیکن عبیداللہ کی حدیث زیادہ یادہے وہ کہتےتھے میں نے ایک عورت سے نکاح کیاپس ہمارے پاس ایک کالی سی عورت آئی اورکہنے لگی کہ میں نے تم دونوں کودودھ پلایاہے چنانچہ میں رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوااورمیں نے آپ سے عرض کیا کہ میں نے فلاں عورت بنت فلاں سے نکاح کیاہے پس ایک کالی سی عورت میرے پاس آئی اورکہنے لگی میں نے تم دونوں کودودھ پلایاہےحالاں کہ وہ جھوٹی ہے آپ نے فرمایاکیسےوہ بیان کرتی ہے کہ میں نے تم دونوں کودودھ پلایابس اس عورت کوچھوڑو۔اورجس عورت سے انھوں نے نکاح کیاتھا ان کا نام یحییٰ بنت ابی اہاب تھایہ عقبہ وہی شخص ہیں جنھوں نےعبدالرحمن بن عمربن خطاب کے ساتھ مصرمیں شراب پی تھی۔ان کاتذکرہ تینوں نےلکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)