ابن شفی عکی۔ مقام رملہ میں آکے رہے تھے۔ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی خلافت میں وفات پائی یہ ضمرہ بن ربیعہ کا قول ہے۔ ان کی حدیث مفضل بن ابی کریم بن لفاف نے اپنے والد سے انھوں نے ان کے دادا لفاف سے انھوںنے اقرع بن شفی عکی سے رویت کی ہے ہ انھوں نے کہا کہ رسول خدا ﷺ میری بیماری کی حالت میں یرے پاس تشریف لائے تو میں نے عرض کیا کہ میں سمجھتا ہوں کہ میں مر جائوں گا نبی ﷺ نے فرمایا کہ ہرگز نہیں تم ابھی زندہ رہو گے اور ملک شام کی طرف ہجرت کرو گے اور وہیں مرو گے اور فلسطینکے علاقہ میں ایک مقام ربوہ ہے وہاں مدفون ہوگے۔ اس حدیث کو ضمرہ بن ربیعہ نے قادم بن میسور قرشی سے انھوں نیقبیلہ عک کے کچھ لوگوںسے نھوںنے اقرع سے اسی طرح رویت کیا ہے۔ انکا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)