بن قنیطی بن عمروبن زید بن جشم بن حارثہ بن حارث بن خزرج بن عمروبن مالک بن اوس انصاری اوسی پھرحارثی ہیں ان کے والداوس بن قنیطی ان منافقوں کے سرداروں میں سے تھے جو کہتےتھے کہ ان بیوتناعورۃ۱؎اور ابن اسحاق نےذکرکیاہےکہ رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم نے ان کواحد میں بوجہ کم سنی کے چنداورلوگوں کے ہمراہ جن میں ابن عمراوربراء بن عازب بھی تھے واپس کردیاتھایہ عرابہ اپنی قوم کے سرداروں میں سے تھےبڑے سخی تھے سخاوت میں عبداللہ بن جعفر اورقیس بن سعد بن عبادہ کے مقابل سمجھے جاتے تھے۔ابن قتیبہ اورمبردنےذکرکیاہے کہ (ایک مرتبہ)عرابہ نے شماخ شاعرکودیکھاوہ مدینہ جارہاتھااس سےپوچھاکہ مدینہ کیوں جاتے ہو اس نے کہااپنے گھروالوں کے واسطے غلّہ لینے جاتاہوں اس کے ساتھ دواونٹ تھے پس انھوں نے چھوہارےاورگیہوں سے ان کوبھردیااوراس کوکپڑے پہنادیےاوراس کی بڑی عزت کی پس وہ مدینہ سے (اپنے مکان)چلاگیااوران کی اپنےاس قصیدہ میں مدح کی ؎
۲؎ رائت عرابتہ الاوسی یسمو الی الخیرات منقطع القرین
اذا مارایتہ رفعت لمجند تلقاہاعرابتہ بالیمنبن
اذابلغتنی وحملت وحلی عرابتہ فاشرقی بدم الوتین
ان کاتذکرہ ابوعمراورابوموسیٰ نے لکھاہے۔
۱؎ترجمہ بے شک ہمارے گھرتنہاہیں ہم جہاد میں نہیں جاسکتے۱۲۔
۲؎ترجمہ میں نے عرابہ اوسی کودیکھاکہ وہ نیکیوں کی طرف ترقی کرتے ہیں اورکوئی ان کا ساتھی نہیں ہوتا٘ جب کوئی جھنڈابزرگی کابلندکیاجاتاہے توعرابہ اس کوداہنے ہاتھ سے لے لیتے ہیں٘ جب تم نےمجھے پہنچادیا اورسواری میری غلّہ سے لاددی تونے اےعرابہ تواب رگ گردن کوسرخ کرلے۱۲۔
(اُسد الغابۃ ۔جلد ۷،۶)