سلمی ہیں ان کی کنیت ابونجیح تھی۔ان سے عبدالرحمن بن عمرواورجبیربن نفیراور خالد بن معدان وغیرہم نے روایت کی ہے یہ شام میں رہتے تھے۔ہم کوابوبکریعنی محمد بن عبدالوہاب بن عبداللہ معروف بابن شیرجی دمشقی وغیرہ نے خبردی وہ کہتےتھےہمیں حافظ ابوالقاسم یعنی علی بن ہبتہ اللہ نے خبردی وہ کہتےتھے ہمیں ابوالعلاء یعنی احمد بن مکی بن حسنویہ نے خبردی وہ کہتےتھے ہمیں ابومنصور یعنی محمدبن احمد بن علی شکرویہ نے خبردی وہ کہتےتھےابوعبداللہ یعنی محمدبن ابراہیم بن جعفرنبردی نےبیان کیاوہ کہتےتھےہم سے اصم نے بیان کیاوہ کہتےتھےہم سے احمد بن فرج حمصی نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے بقیہ بن ولیدنے بجیربن سعدسے انھوں نے خالد بن معدان سے انھوں نےعبدالرحمن بن عمروسے انھوں نےعرباض بن ساریہ سے نقل کرکے بیان کیاوہ کہتے تھے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ نہایت بلیغ نصیحت فرمائی(کہ جس کی وجہ سے) آنکھوں سے آنسوبہنے لگےاوردل لوگوں کے دہلنے لگےتوایک شخص نے کہایارسول اللہ یہ نصیحت تو گویا رخصت ہونے والےکی ہےپس آپ ہمیں کیاوصیت کرتے ہیں آپ نے فرمایامیں تم کو اللہ سے ڈرنے کی اورحاکم کی فرمانبرداری کرنے کی وصیت کرتاہوں اگرچہ حبشی غلام ہو۔پس جو شخص تم میں سے زندہ رہےگابڑااختلاف دیکھےگاتم لوگ امورمحدثہ سے بچو کیوں کہ وہ گمراہی ہیں پس جو شخص تم میں سے اس کوپائےوہ میرے طریقہ کواختیارکرلےاورخلفاء مہدیین اورراشدین کے طریقہ کو(اختیارکرنے)اورسخت پکڑواس کو۔عرباض کی وفات۷۵ھہجری میں ہوئی تھی اوربعض نے کہاکہ عبداللہ بن زبیروالے فتنہ میں ان کی وفات ہوئی تھی۔ان کاتذکرہ تینوں نے لکھاہے۔
(اُسد الغابۃ ۔جلد ۷،۶)