اشجعی ہیں بعض نے کہاکندی ہیں اوربعض نے ان کے والد کانام صریح اوربعض نے ضریح اوربعض نے طریح اوربعض نے شریک اوربعض نے ذریح بیان کیاہے اوربعض لوگوں نے ان کے علاوہ کہاہےاوران میں سے بعض لوگوں نے ان کواسلمی کہاہے یہ کوفہ میں رہتے تھے ان سے قطبہ بن مالک اورزیادبن علافہ اورشبیعی وغیرہم نے روایت کی ہے کہ زیاد بن علاقہ نے قطبہ بن مالک سے انھوں نے عرفجہ سے روایت کی ہے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمارے ساتھ فجر کی نمازپڑھی پھرفرمایاکہ آج کی شب(میں نے خواب میں دیکھاکہ)میرے اصحاب وزن کیے گئے چنانچہ ابوبکروزن کیےگئے پھرعمروزن کیے گئےپھرعثمان وزن کیے گئے یہ سب لوگ بھاری اترے۔ ہم کویحییٰ بن ابی الرجاء نے اپنی سند کوابوبکریعنی احمدابن ابی عاصم تک پہنچاکراجازۃًخبردی وہ کہتے تھے ہم سے ابوموسیٰ نے بیان کیاوہ کہتے تھے ہم سے شعبہ نے زیاد ابن علافہ سے انھوں نے عرفجہ بن شریک سے نقل کرکے بیان کیاوہ کہتےتھےرسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ عنقریب فتنہ اورشربرپاہوگاپس جوارادہ کرے کہ محمد(صلی اللہ علیہ وسلم)کی امت کوپراگندہ کرے حالاں کہ وہ مجتمع ہوں توتم لوگ اس کو ماروخواہ کوئی ہو۔ابوعمرنےکہاہے کہ احمد بن زبیرنےکہاہے کہ عرفجہ اشجعی عرفجہ بن شریح کندی کے علاوہ ہیں اورکہاکہ جس طرح احمدنےکہاہےوہ میرے نزدیک نہیں اوران سے ابوعمرنے یہ دونوں حدیثیں روایت کی ہیں اورکہاہے کہ عرفجہ کے والدکے نام میں بہت اختلاف ہے۔ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔
(اُسد الغابۃ ۔جلد ۷،۶)