بعض نے کہاہے کہ ابن ابی الجعدبارقی ہیں اوربعض نے ازدی کہاہے یہ ابن مندہ اورابونعیم کابیان ہے کوفہ میں رہتےتھےان سے شعبی اورسبیعی اورشبیب بن غرقدہ اورسماک بن حرب اور شریح بن ہانی وغیرہم نے روایت کی ہے یہ ان لوگوں میں تھے جن کوحضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے شام بھیجاتھااہل کوفہ میں تھےاورسرحدروزکے محافظ تھےاوران کے ساتھ بہت سے گھوڑے تھےان میں ایک گھوڑا ایساتھاکہ جسے دس ہزار درہم کالیاتھاشبیب بن غرقدہ نے کہاہے کہ عروہ بن جعدہ کے گھرمیں نےسترگھوڑے جہاد فی سبیل اللہ کے لیے بندھے ہوئے دیکھے ہم کو عبداللہ بن احمد خطیب نے اپنی سند کوابوداؤد طیالسی تک پہنچاکرخبردی وہ کہتےتھےہم سے جریربن حازم نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہمیں زبیربن حریث ازدی نے خبردی وہ کہتےتھے ہمیں نعیم بن ابی ہندنےعروہ بن جعدبارقی سے نقل کرکے خبردی وہ کہتےتھےکہ (ایک مرتبہ)رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا گیاکہ آپ اپنے گھوڑےکےرخسارکومسح کررہےتھےپس اس کی نسبت آپ سے دریافت کیاگیاتوآپ نے فرمایاکہ جبریل نے گھوڑے کی نسبت مجھے بہت تاکیدکی ہے ۔ان کاتذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے لکھاہے۔مگران دونوں کوبارقی کہنااوریہ کہناکہ بعض نے ازدی کہاہے ایک ہی ہےان کوبارق ازدہی کی شاخ ہےاوروہ بارق ابن عدی بن حارثہ بن امراء القیس بن ثعلبہ بن مازن بن ازد ہیں ان کوبارق اس وجہ سے کہاگیاکہ یہ ایک پہاڑ کے نزدیک فروکش ہوئےتھےاس کانام بارق تھا پس یہ اسی سے منسوب ہوگئےتھےاوربعض نے اس کے علاوہ کہاہے۔
(ااسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)