تمیمی ہیں بصری تھےبصرہ میں رہتےتھےان کا صحابی ہوناثابت نہیں ان سے حسن اور ارزق بن قیس حارثی نے روایت کی ہے۔بیان کیاجاتاہے کہ انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے خودحدیث نہیں سنی ان کی حدیث مرسل تھی ان کی کنیت ابوصفرہ تھی بعض نے کہاہے کہ ابوصفیرہ اور بعض نے کہاکہ ابوسفرہ تھی۔شعبہ نے ارزق بن قیس سے روایت کی ہے وہ کہتے تھے میں نے عسعس بن سلامہ کوکہتےہوئے سناکہ اصحاب نبی اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں سے ایک شخص پہاڑ میں عبادت کرنے کوچلے آئے پس(وہیں)گم ہوگئےپھروہ ڈھونڈے گئے اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حضورمیں حاضرکیے گئے انھوں نے عرض کیا کہ میں نے نذرمانی تھی کہ میں گوشہ نشینی کرلوں گاا ور عبادت کیاکروں گانبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاایسانہ کرو یایہ فرمایاکہ کوئی ایسانہ کرے یہی تین بار فرمایا(پھرفرمایاکہ)اسلامی مقامات۱؎میں ایک تھوڑی دیر ٹھیرنابہترہے تنہائی میں چالیس برس عبادت کرنے سے۔ان کا تذکرہ تینوں نےلکھاہے۔
۱؎کیوں کہ اسلامی مقامات میں رہنے سےیاتوخود اس کو مسلمانوں سے دینی نفع پہنچے گا یا اس سے دوسرے مسلمان نفع اٹھائیں گے۱۲۔
(ااسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)