بن صیفی۔ بن عبدالعزی بن سعد بن ربیعہ بن اصرم بن کعت بن عمر کی اولاد میں ہیں۔ ان کا شمار اہل حجاز میں ہے یہ نسب ابن منذر اور ابو نعیم نے بیان کیا ہے۔ جب اکثم کو رسول خدا ﷺ کے نبوت کی خبر ملی تو انھوں نے دو آدمی رسول خدا ﷺ کی خدمت میں بھیجے تاکہ وہ آپ کا نسب اور آپ کے احکام دریافت کریں حضرت نے ان دونوںکو اپنا نسب بتا دیا اور یہ آیت ان کے سامنے پرھ دی ان اللہ یامر بالعدل والاحسان و ایتاء ذی القربی و نہی عن الفحشاء والمنکر و البغی یعظکم لعلکم تذکرون (٭ترجمہ۔ بے شک اللہ حکم دیتا ہے انصاف کرنے اور نیکی کرنے کا اور عزیزوں کو دینے کا اور منع کرتا ہے بے حیائی سے اور بری باتوں سے اور سرکشی سے وہ تمہیں نصیحت کرتا ہے تاکہ نصیحت حاصل کرو) پس وہ دونوں اکثم کے پاس لوٹ کے آئے اور اکثمس ے بیان کیا یہ آیت بھی اکثم کو سنا دی جب اکثم نے اس آیت کو سن تو کہا کہ اے میری قوم کے لوگوں میں اس شخص کو دیکھت ہوں کہ یہ عمدہ باتوں کا حکم کرتا ہے اور بری باتوں سے روکتا ہے لہذ تم لوگ اس کام یں سب سے پیش قدمی کرو پیچھے نہ رہو۔ پھر تھوڑے ہی دن کے بعد ان کی وفات ہوگئی تو انھوں نے اپنے گھر کے لوگوںکو وصیت کی کہ میں تمہیں اللہ سے ڈرنے کی اور صلہ رحم کی وصیت کرتا ہوں۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)