صنبابی۔ نبی ﷺ کی حیات میں مقتول ہوگئے تھے۔ ہمیں اسمعیل بن عبید نے اور بہت سے لوگوںنے اپنی سند سے ابو عیسی ترمذی تک خبر دی وہ کہتے تھے ہم سے قتیبہ نے اور کئی آدمیوں نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہمس ے سفیان بن عینیہ نے زہری سے انھوں نے سعید بن مسیبس ے نقل کیا وہ کہتے تھے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ فرماتے تھے کہ دیت عاقلہ پر واجب ہوتی ہے اور عورت اپنے شوہر کی دیت میں میراث نہیں پاتی یہاں تک کہ انھیں ضحاک بن سفیان کلابی نے خبر دی کہ رسول خدا ﷺ نے انھیں لکھ کے بھیجا تھا کہ اشیم ضبابی کی بی بی کو ان کے شوہر کی دیت میں میراث دو۔ ترمذی کہتے ہیں کہ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ اور ہمیں ابو موسی اصفہانی نے اجازۃ خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں ابو الفتح اسماعیل بن فضل نے اور ابو الفضل جعفر بن عبدالواحد نے خبر دی یہ دونوں کہتے تھے ہمیں ابو طاہر محمد بن احمد بن محمد ابن عبدالرحیم نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں ابو محمد عبدالہ بن عمر بن ایاس نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں ابن مبارک نے مالک سے انھوںنے زہری سے انھوں نے حضرت انس سے نقل کر کے خبر دی کہ حضرت اشیم دہو کے میں مقتول ہوگئے تھے۔ ان کا تذکرہ ابو عمر اور ابو موسی نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)