ابن شریک بن عوف اعوجی تمیمی۔ رسول خدا ﷺ کے خادم اور آپ کی سواری کے منتظم تھے اور آخر عمر میں بصرہ میں جارہے تھے۔ ان سے زریق الکی مدلجی نے اور انھوں نے نبی ﷺ سے رویت کی ہے۔ اس میں کچھ اعتراض ہے۔ ان سے اور ابو موسی سے مواخات تھی۔ علاء بن ابی سریہ نے ہشیم بن زریق مالکی سے انھوں نے اپنے والد سے انھوں نے اسلع بن شریک سے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا ایک مرتبہ سردیکے زمانے میں راتکو مجھے احتلام ہوا اور مجھے اس باتکا خوف ہوا کہ اگر میں ٹھنڈے پانیس ے نہائو گا تو مر جائو گا یا بیمار ہو جائوں گا اور مجھے یہ بھی گوارا نہ ہوا کہ میں جنابت کیحالت میں حضرت کی سواری کس دوں لہذا میں نے عرض کیا کہ یارسول اللہ مجھے احتلام ہوگیا ہے آپ نے فرمایا اے اسلع تیمم کر لو میں نے عرض کیا کہ کس طرح تو آپنے اپنا ہاتھ دو مرتبہ زمیں پا مارا ایک مرتبہ منہ کے مسح کرنیکے لئے اور ایکمرتبہ دونوں ہاتوں کو کہنیوں تک مسح کرنیکے لئے۔ یہ ابو احمد عسکریکا قول ہے۔ ان کا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)