ابن بجرہ انصاری خزرجی۔ رسول خدا ﷺنے (قبیلہ) قریضہ کے قیدی انھیں کے سپرد کئے تھے۔ اسحاق بن عبداللہ بن ابی فروہ نے ابراہیم بن محمد بن اسلم بن بجرہ سے انھوں نے اپنے والد سے انھوں نے ان کے دادا سے روایت کی کہ وہ کہتے تھے مجھے رسول خدا ﷺ نے بنی قریضہ کے قیدیوں کی حفاظت کے لئے مقرر فرمایا تھا میں لڑکوں کو برہنہ کر کے دیکھتا تھا جس کے موے زہار نکل (٭چونکہ شریعت کا حکمہیک ہ لڑائی میں نابالغ بچے اور عورتیں قتل نہ کی جائیں لہذا بلوغ معلوم کرنے کے لئے ایسا کیا جاتا تھا) آلے ہوتے تھے اسے میں قتل کر دیتا تھا۔ ابو عمر نے لکھا ہے کہ اس حدیث کیا سناد اسحق بن ابی فروہ پر دائرہ ہے اور یرے نزدیک اسلم بن بجرہ کا یہ نسب صحیح نہیں ہے اس حدیث کی صحت میں اعتراض ہے میں کہتا ہوں کہ اسحق کے سوا اور لوگوں نے بھی اس حدیث کو روایت کیا ہے اس حدیث کو زبیر بن بکار نے عبداللہ بن عمرو فہری سے انھوںنے محمد بن ابراہیم بن محمد بن اسلم سے انھوں نے اپنے والد سے انھوں نے ان کے دادا سے روایت کیا ہے انھوں نے اس کی سند میں محمد بن اسحق کے بجائے محمد بن ابراہیم کو ذکر کیا ہے ان کا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔
میں نہیں جانتا کہ یہ اسلم اور وہ اسلمجن کا ذکر بیشتر ہوا ایک ہی ہیں یا دو ہیں وار اس تذکرہ میں شاید انھیں اسلم کی نسبت ان کے دادا کی طرف کر دی گئی ہو زیادہ خیال یہی ہوتا ہے کہ یہد ونوں ایکہوں گے کیوں کہ اہل عرب اکثر دادا کی طرف بھی منسوب کر دیتے ہیں ہم نے ان کا ذکر محض اس لئے کر دیا کہ کوئی شخص ان کا تذکرہ دیکھے تو انھیں ان اسلم کے علاوہ نہ سمجھے واللہ اعلم۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)