ابن سلیم۔ خنساء بنت معاویہ بن سلیم صریمیتہ کے چچا ہیں۔ یہ تین بھائی تھے۔ حارث اور معاویہ اور اسلم یہ ابن مندہ کا بیان ہے ابو نعیم نے بیان کیا ہے ہ بعض متاخرین یعنی ابن مندہ نے یہ گمان کیا ہے کہ ان کا نام اسلم ہے حالانکہ یہ صحیح نہیں اور انھوں نے ان کی ایک حدیث عوف اعرابی سے روایت کی ہے وہ خنساء بنت معاویہس ے روایت کرتیہیں وہ اپنے چچا سے روایت کرتی ہیں کہ نبی ﷺنے فرمایا۔ نبی جنتی ہیں اور شہید جنتی ہیں اور چھوٹے بچے جنتیہیں اور زندہ درگور (٭عرب میں اسلام سے پہلے دختر کی ولادت بہت ناگوار تھی جہاں کسیکے ہاںلڑکی پیدا ہوئی وہ مارے شرم کے اپنی قوم کو منہ دکھاتا تھا اس شرمندگی کے دفع کرنے کے لئے اکثر لڑکیاں زندہ گاڑ دی جاتی تھی) کی ہوئی لڑکی جنتی ہے اور بعض راویوں نے اس حدیث میں خنساء بنت معاویہ سے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا مجھ سے میری پھوپھی نے یہ حدیث بیان کی۔ انکا تذکرہ ابن مندہ ا ور ابو نعیم نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)