ابن ربان بن معاویہ بن مالک بن سلی۔ سلی کا نام حاث بن رفاعہ بن عذوہ بن عدی بن شمیس بن طرو دین قدامہ بن جرم بن ریان ہے قبیلہ جریم کے ہیں۔
یہ وہ شخص ہیں جنھوںنے بنی عقیل کے مقابلہ پر عقیق (نامی وادی۹ کے بارے میں دعوی کیا تھا وہ عقیق جو قبیلہ بنی عامر بن صعصعہ کے زمیں میں ہے نہ وہ عقیق جو مدینہ میں ہے۔ تو حضرت نے وہ وادی قبیلہ جرم کے لوگوںکو دل دی۔ انھیں کے یہ د ونوں شعر ہیں۔
وانی اخو جرم کما قد علمتم اذا اجتمعت عند النبی المجامع فان انتم لم تقتغو یقضانہ فانی بما قال النبی لقانع (٭لوگوں نے جب ان سے اس وادی کے بارے یں پھر جھگڑا کیا تو انھوںنے یہ شعر کہے تھے ترجمہ ان شعروں کا یہ ہے میں قبیلہ جرم کا بھائی ہوں جیسا کہ تم جانتے ہو نہ جب نبی کے پاس لوگ جمع ہوئے تھے پس اگر تم نبی کے فیصہ پر راضی نہیں تو نہ ہو مگر میں تو نبی کے فیصلہ پر قناعت کرتا ہوں۔
ان کا تذکرہ ابو عمر نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)