شقری۔ قبیلہ شقرہ سے ہیں جو بنی تمیم کی ایک شاخ ہے۔ شقرہ کا نام معویہ بن حارث بن قمیم بن مر ان کا نام شقرہ صرف ایک بیت کی وجہ سے رکھا گیا و انھوںنے موزوں کیا تھا۔
وقد احمل الرمح الاصم کعو بہ بہ من دماء الحی کالشقرات
(٭ترجمہ۔ تیز نیزے نے اپنی نوکیں اس حالت میں اٹھائیں کہ قبیلہ کا خون اس پر مثل گل لالہ کے لگا ہوات ھا)
نبی ﷺ کی خدمت میں گئے تھے حضرت نے ان کے لئے دعا فرمائی اور ان کا نام زرعہ رکھا۔ بشر بن مفضل نے بشیر ابن میمون نے انھوں نے اپنے چچا اسامہ بن اخدری سے انھوں نے اصرم سے رویت کی ہے کہ انھوں نے کہا میں نبی ﷺ کے حضور میں اسود نامی ایک غلام کے ساتھ گیا تھا حضرت نے مجھ سے پوچھا کہ تہار اکیا نام ہے میں نے عرض کیا کہ اصرم حضرت نے فرمایا نہیں بلکہ تمہارا نام زرعہ ہے حضرت نے فرمایا کہ اس غلام سے تم کیا کام لیتنا چاہتے ہو میں نے عرض کیا کہ میں اس کو چرواہا بنانا چاہتا ہوں حضرت نے فرمایا تو اس کا نام عاصم (٭اوپر بھی یہ حدیث آچکی ہے عاصم کے معنی حفاظت کرنے والا چرواہے کے لئے چونکہ یہ وصف ضروری ہے اس لئے حضرت نے یہی نام تجویز فرمایا) جو نبی ﷺ نے (ازراہ شفقت) ان کا ہاتھ بھی پکڑا تھا۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)