ابیض کے بیٹیہیں۔ انکا تذکرہ صرف ابو موسی نے ابن مندہ پر استدراک کرنے کے لئے لکھا ہے۔ انھوں نے عبدان سے وایت کی ہے وہ موسی بن عقبہ سے وہ ابن شہاب سے وہ عبدالرحمن بن کعب بن مالک انصاری سلمی سے اور ان کے گھر کے چند لوگوں سے روایت کرتے ہیں کہ ان لوگوں نے کہا رسول خدا ﷺ نے عبداللہ بن عتیک کو اور عبداللہ بن انیس کو اور مسعود بن سنان بن اسود کو اور ابو قتادہ بن ربعی بن بلدمہ کو جو قبلہ نبی سلمہ کے تھے اور اود بن خزاعی کو جو ان کے حلیف تھے اور اسود بن حرام کو جو نبی سواد کے حلیف تھے بھیجا اور عبداللہ بن عتیک کو ان پر سردار کیا یہ لوگ ابو رافع بن ابی حقیق کے پاس گئے (اور اسے جاکے قتل کر دیا) ابن شہاب کہتے ہیں کہ یہ لوگ جب رسول خدا ﷺ کے پاس لوٹ کے آئے تو آپ منبر پر تھے آپ نے فرمایا کہ تم لوگوں کے منہ مبارک ہیں ان لوگوں نے عرض کیا کہ یارسول الہ آپ کا منہ مبارک ہے پھر آپ نے پوچھا کہ کیا تم نے اسے قتل کر دیا ان لوگوں نے عرض کیا کہ ہاں آپ نے فرمایا مجھے تلوار دکھائو ابن شہاب کہتے ہیں انھوں نے تلوار کھینچ لی اور کہا کہ تلوار کی نوک میں یہ اس کا کھانا لگا ہوا ہے۔ عبدان کہتے ہیں کہ حماد بن سلمہ نے اسود بن حرام کے بدلے اسود بن ابیض کا نام لیا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)