ابن اصرم محاربی۔ ان کا شمار اہل شام میں ہے۔ ان سے صرف سلیمان بن حبیب روایت کرتے ہیں۔ ہمیں ابو یاسر عبدالوہاب بن ہبۃ اللہ بن ابی حبہ نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں ابو الحسن علی بن محمد بن حسین بن حسینون نیخبر دی وہ کہتے تھے ہمیں ابو محمد احمد بن علی بن حسن بن محمد بن ابی عثمان دقاق نے خبر دی وہ کہتے تھے میں قاضی ابو القاسم حسن بن علی بن منذر نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں حسین بن صفوان نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں ابوبکر بن ابی الدنیا نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں یونس بن عبدالرحیم عسقلانی نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں عمرو بن ابی سلمہ نے خبر دی وہ کہتے تھ یہمیں صدقہ بن عبداللہ نے عبید الہ بن علی قرشی سے انھوں نے سلیمان بن حبیب محاربی سے نقل کر کے خبر دی وہ کہتے تھے مجھ سے اسود بن اصرم محاربی نے بیان کیا وہ کہتے تھے میں نے کہا کہ یارسول اللہ مجھے کچھ نصیحت کیجئے آپ نے فرمایا کیا تم اپنے ہاتھ پر قابو رکھتے ہو میں نے عرض کیا کہ اگر مجھے اپنے ہاتھ پر قابو نہ ہوگا تو پھر کس چیز ر قابو ہوگا حضرت نے فرمایا کیا تم اپنی زبان پر قابو رکھتے ہو میں نے عرض کیا کہ اگر انی زبان پر بھی مجھے قابو نہ ہوگا تو کس چیز پر قابو ہوگا آپ نے فرمایا تم اپنا ہاتھ نہ بڑھائو مگر اچھی چیز کی طرف اور زبان سے نہ ہو مگر اچھی بت۔ ان کا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)