ابن ربیعہ بن اسود لشکری۔ انکا شمار بصرہ کے اعراب میں ہے۔ عبایہ نے یا ابن عبایہ نے جو قبیلہ بنی ثعلبہ کے ہیں اسود بن ربیعہ بن اسود لشکری سے روایت کی ہے کہ نبی ﷺ نے جب مکہ کو فتح کیا تو خطبہ ڑھنے کے لئے کھڑے ہوئے اور فرمایا کہ آگاہ رہو زمانہ (٭یعنی جو قتل وغیرہ زمانہ جاہلیت میں واقع ہوئے تھے وہ سب میں نے معاف کئے) جاہلیت کے خون وغیرہ سب میرے قدم کے نیچے ہیں مگر سقایہ (٭سقایہ حاجیوںکے پانی پلانے کو کہتے ہیں اور سعانہ خانہ کعبہ ی خدمت کو کہتے ہیں مطلب یہ ہے کہ یہ دونوں کام میں نے بدستور بقی رکھے ہیں یہ دونوں خدمتیں زمانہ جاہلیت سے جس خاندان میں چلی آتی تھیں اب بھی اسی خاندان میں رہے گی) اور سعانہ کا تذکرہ ابن معاذ اور ابو نعیم نے کیا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)