ابن یزید بن قیس بن عبداللہ بن مالک بن علقمہ بن حلامان بن کہل بن بکر بن عوف بن نخع نخعی۔ انھوںنے بحالت سلام نبی ھ کا زمانہ پایا ہے مگر آپ کو دیکھا نہیں ان سے روایت ہے کہ انھوں نے کہا رسول خدا ﷺ کی زندگی میں معاذ نے ایک شخص کے برے میں جس نے ایک بیٹی اور ایک بہن چھوڑی تھی وہ فیصلہ کیا کہ نصف بیٹی کو دیا جائے اور نصف بہن کو دیا جائے۔
یہ اسود حضرت ابن مسعود کے دوست ہیں اور عبدالرحمن بن یزید کے بھائی ہیں اور علقمہ بن قیس کے بھتیجے ہیں علقمہ سے عمر میں بڑے تھے ور ابراہیم بن یزید کے ماموں ہیں۔ انکی والدہ ملیکہ بنت یزید نخعی ہیں۔ حضرت عمر اور ابن مسعود اور حضرت عائشہ رضی الہ عنہمس ے روایت کرتے ہیں۔ کوفہ کے فقہا ور وہاںکے مشاہیر میں سے تھے سن۷۵ھ میں ان کی وفات ہوئی تھی۔ ان کا تذکرہ ابو عمر اور ابو موسی نے لکھا ہے۔
اسود ان کا نام پہلے اسود تھا پھر نبی ﷺ نے ان کا نام ابیض رکھا۔ بکر بن سوادہ نے سہل بن سعد سے روایت کی ہے ہ نبی ﷺ کے اصحاب میں ایک شخص تھے جن کا نام اسود تھا نبی ﷺ نے ان کا نام ابیض رکھا۔ ان کا تذکرہ ابیض کے نام میں ہوچکا ہے ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)