ابن زید انصاری۔ موسی بن عقبہ نے کہا ہے کہ یہ ان لوگوں یں ہیں جو جنگ بدر میں شریک ہوئے تھے پہلے انصار میں سے تھے پھر قبیلہ خزرج میں ہوئے پھر قبیلہ بنی سلمہ میں ہوئے (نسب ان کا یہ ہے) اسود بن زید بن ثعلبہ بن عبید بن غنم یہ ابو نعیم کا بیان ہے اور ابو عمر نے کہا ہے کہ اسود بن زید بن قطبہ انھیں لوگ اسود بن رزم بن زید بن قطبہ بن غنم انصاری کہتے ہیں قبیلہ بنی عبید بن عدی سے ان کا تذکرہ ابو موسی بن عقبہ نے ان لوگوں میں کیا ہے جو جنگ بدر میں شریک تھے۔ ابو موسی نے ابن مندہ پر استدراک کر کے ابو نعیم کی جیسی تقریر کھی ہے اور انھوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ہمیں ابو علی نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں ابو نعیم نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں فاروق خطابی نے زیاد بن خلیل سے انوں نے ابراہیم بن منذر نے انھوں نے فلیح سے انھوں نے موسی بن عقبہ سے انھوں نے ابن شہاب سے ایسا ہی نقل کیا جیسا کہ ابو نعیم نے کہا۔ اور انھوں نے کہا ہے کہ یہ اسود زید بن ثعلبہ بن عبید بن غنم کے بیٹے ہیں ابو موسی کہتے ہیں کہ ابو نعیم اور ابو عمر کے سوا اور لوگوں نے کہا ہے کہ یہ عبید بن عدی بن غنم بن کعب بن سلمہ بن سعد بن علی بن اسد بن ساردہ بن تزید بن جشم بن خزرج بن ثعلبہ کے بیٹِ ہیں۔ پس ابو نعیم اور ابو موسی کے لکھنے کے بنا پر یہ احتمال ہے کہ شاید ان دونوں نے عبید اور غنم کے درمیان سے عدی کو حذف کر دیا اور علمائے نسب کی یہ عادت ہے وہ اکثر ایسا کیا کرتے ہیں اور اس صورت میں نسب ٹھیک ہو جائے گا اور یہ اسود زید بن ثعلبہ بن عبید بن عدی بن غنم بن کعب بن سلمہ کے بیٹے ہوں گے۔ ابن کلبی نے ان کا نسب اسی طرح بیان کیا ہے ہاں ابو عمر کے لکھنے کے موافق البتہ اختلاف باقی رہے گا۔ ان کا تذکرہ ابو نعیم اور ابو عمر اور ابو موسی نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)