بن زرارہ بن عدس بن زیدبن عبداللہ بن دارم بن مالک بن حنظلہ بن مالک بن زید بن مناہ بن تمیم تمیمی ہیں یہ رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک گروہ سرداران تمیم کے ساتھ وفد ہوکرآئےتھے ان میں سے اقرع بن عابس اورزبرقان بن بدراورقیس بن عاصم وغیرہم تھے۔ یہ سب اسلام لائے۔یہ ۹ھ ہجری کا واقعہ تھااورکہاگیاہے کہ ۱۰ھ ہجری کاواقعہ تھا مگرپہلاقول صحیح ہے اوریہ اپنی قوم کے سردارتھے۔یہ عطارد وہی شخص ہیں جنھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کووہ ریشمی کپڑاہدیتاً دیاتھا جوان کو کسریٰ نے پہننے کے لیے دیاتھاصحابہ نے اس کپڑے کودیکھ کر تعجب کیا تو آپ نے فرمایاکہ جنت میں سعد بن معاذ کے رومال اس سے بہترہیں پھرفرمایاکہ تم لوگ اس کوابوجہم حذیفہ کے پاس لے جاؤاوران سے کہو کہ وہ میرے واسطے اس کے عوض میں ایک کرتہ بھیج دیں جب حمجاح تمیمہ نے نبوت کادعوی کیاتھاتو یہ ان لوگوں میں سے تھے جن لوگوں نے اس کی پیروی کی تھی اوریہی اس شعرکے کہنے والے ہیں ؎
۱؎ نبیتنا انثی نطیف بہا واصبحت انبیاءالناس ذکرانا
پھریہ اسلام لائے اوران کااچھااسلام ہوا۔ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔
۱؎ ترجمہ ہماری نبی ایک عورت ہے جس کوہم لیےلیے پھرتے ہیں ٘اورتمام لوگوں کے نبی مرد ہوا کرتے ہیں۱۲۔
(اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)