بن صخربن خنسابن سنان بن عبیدبن عدی بن غنم بن کعب بن سلمہ انصاری خزرجی سلمی ہیں یہ بیعت عقبہ اورغزوہ ٔ بدرمیں شریک تھے ان کاتذکرہ ابوعمراورابوموسیٰ نے لکھاہے مگرابوموسیٰ نے کہاکہ ان کا نسب اس طرح ہے عتبہ بن عبداللہ بن عبیدبن عدی بن غنم بن کعب بن سلمہ پھرخنساکی اولادسے ہیں غزوۂ بدرمیں شریک تھے اس کوابوموسیٰ نے ابن اسحاق سے روایت کر کے نقل توکیاہے۔مگران کے نسب میں صخر اورخنساء اورسنان تین پشتوں تک ساقط کردیااور کہا کہ خنساکی اولادسے ہیں لیکن بنی خنساء کونسب میں نہیں ذکرکیاہے تاکہ سمجھاجاتا کہ یہ نسب کیوں کر ہے میں ان کا نسب صحت کے ساتھ پہلے ہی ذکرکرچکاہوں واللہ اعلم اورجوابن اسحاق نے بیان کیاہے وہ وہی ہیں جوہم سےعبداللہ بن احمد بن علی نے اپنی سندسے یونس بن بکیرتک پہنچاکر ابن اسحاق سے ان لوگوں کے نام جوغزوۂ بدرمیں شریک تھے روایت کی ہے کہ بین عبیدبن عدی بن غنم بن کعب سے پھربنی خنسابن سنان بن عبیدسے عتبہ بن عبداللہ بن صخر بن خنسا شریک بدرتھے یونس کے علاوہ اورلوگوں نے بھی ابن اسحاق سے نقل کرکے بیان کیاہے پس اس سے بھی معلوم ہواکہ ابوموسیٰ نے نسب سے اس کوساقط کردیاہے جس کو ہم (اول )ذکرکرچکے ہیں۔
(اسد الغابۃ ۔جلد ۔۶،۷)