۔ابووقاص کانام مالک تھا۔ان کانسب ان کے بھائی سعد کے تذکرے میں گذرچکا ہے۔ ان کاصحابہ میں ذکرکیاگیاہے ان سے ان کے بھائی سعدنے وصیت کی تھی کہ زمعہ کی کنیز ک کا لڑکامیراہے(تم اس کولےلینا)اس کوزہری نے عروہ سے انھوں نے حضرت عائشہ سے روایت کیاہے یہ ابن مندہ کابیان تھاابونعیم نے کہاہے کہ ان کو بعض متاخرین نے صحابہ میں ذکرکیاہے۔اور زہری کی اس حدیث سے کہ سعد نے اپنے بھائی سے وصیت کی تھی کہ زمعہ کی کنیز ک لڑکامیرا بیٹا ہے(ابونعیم نے)کہاہے کہ یہ وہ شخص ہیں جنھوں نے غزوہ احد میں رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے روئے مبارک کو زخمی کیاتھا اور آگے کے دانت شہید کئے تھے ان کا اسلام لانامجھ کو معلوم نہیں ہے ان کومتقدمین نے صحابہ میں ذکرنہیں کیا۔یہ بھی کہاگیاہے کہ یہ کافرمرے معمرسے روایت ہے انھوں نے عثمان جزری سے انھوں نے مقسم سے نقل کیاہے کہ عتبہ نے (جب)رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے آگے کے دانت شہیدکئے توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان پربددعاکی اور فرمایا کہ اے اللہ اس کوایک سال نہ گذرنے پائے یہ کافرمرجائے پس ان پرسےایک سال نہ گذرااورکافرہی مرگئے یہ کلام ابونعیم کاتھا۔زبیربن بکارنے کہاہے کہ عتبہ ابن وقاص نے قریش میں ایک خون کیا تھا جس کی وجہ سے وہ(وہاں سے)قبل ہجرت مدینے چلے گئے تھے۔پس ان کا مکان اور مال بعوض خون کے لے لیاگیاتھاان کی وفات حالت اسلام میں ہوئی تھی انھوں نے سعد بن ابی وقاص کو وصیت کی تھی ان کی والدہ ہندبنت وہب بن حارث بن زہرہ تھیں۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)