ابن عوف ثقفی س۵۹ھ میں وفات پائی ابن مندہ نے اس تذکرہ کو لکھا ہے حالانکہ یہ تذکرہ اور پہلا تذکرہ ایک ہے میں نہیں سمجھتا کہ انھوں نے کیوں ان کو دو جگہ پر لکھا۔ اس میں کوئی ایسی بات بھی نہیں ہے جو مشتبہ ہو اور کسی پر پوشیدہ رہ سکے بلاشبہ یہ سہو ہے اور اگر میں نییہ التزام نہ کیا ہوتا کہ کوئی تذکرہ ان لوگوں کا لکھا ہوا ترک نہ کروں گا تو بے شک اس تذکرہ کو چھوڑ دیتا۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)