ابن حدثان بن عوف بن ربیعہ ابن سعد بن یربوع بن واثلہ بن دہمان بن نصر بن معاویہ بن بکر بن ہوازن۔ اس نسب کو ابو نعیم نے بیان کیا ہے۔ ان کا صحابی ہونا ثابت ہے۔ ان کا شمار اہل مدینہ میں ہے یہ وہی ہیں جن کو نبی ﷺ نے منی (٭منی ایک مقام ہے حدود حرم میں مکہ معظہ سے ایک فرسخ وہاں حاجی لوگ جاکے ٹھہرتے ہیں اسی زمانہ کو منی کا زمانہ کہتے ہیں) کے زمانے میں بھیجا تھا تاکہ اس امر کا اعلان کر دیں کہ جنت میں سوا مومن کے کوئی نہ جائے گا اور یہ منی کا زمانہ کھانے پینے کا زمانہ ہے۔ ان سے ان کے بیٹے مالک بن اوس نے صدقہ فطر کے بارے میں روایت کی ہے۔ ہم سے ابو الفرج یحًی بن محمود ثقفی نے اجازۃ اپنی اسنادسے ابن ابی عاصم تک روایت کی وہ کہتے تھے ہم سے محمد بن بکار عیشی نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہمیں محمد بن بکر برسانی نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں محمد بن عمرو بن صہبان نے خبر دی وہ کہتے تھے مجھ سے زہری نے مالک بن اوس بن حدثان سے انھوں نے اپنے والد سے نقل کر کے روایت کی کہ رسول خدا ﷺ نے فرمایاہ صدقہ فطر ایک صاع کھانا دو۔ اور ہمارا کھانا اس زمانے میں گیہوں اور چھوہارے اور انگور اور پنیر تھا۔ اس حدیث کو ان سے سلمہ بن وردان نے بھی روایت کی ہا ہے ان کے بیٹے مالک بن اوس کے صحابی ہونے میں اختلاف ہے۔ ان کا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)