ابن حوشب انصاری۔ ہمیں ابو عیسی نے اجازۃ خبر دی وہ کہتے تھے مجھے میرے والد نے حمد بن علی بن محمد بن عبداللہ کی کتاب سے اجازۃ خبر دی وہ کہتے تھے ہم سے ابوبکر محمد بن عیسی عطار نے سن۳۴۸ھ میں بیان کیا وہ کہتے تھے ہم سے بو محمد عبدن ابن محمد بن عیسی فقیہ نے بیان کیا وہ ہتے تھے ہمیں احمد خلیل نے خبر دی وہ کہتے تھے میں یزید بن ہارون نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں جریری نے ابو السلیل سے نقل کر کے خبر دی وہ کہتے تھے مجھ سے میرے والد نے بیان کیا کہ وہ کہتے تھے میں نبی ﷺ کے ہمراہ ایک انصاری کے مکان میں بیٹھا ہوا تھا جن کا نام اوس بن حوشب تھا کہ آپکے پاس ایک ظرف لایا گیا اور آپ کے ہاتھ میں رکھ دیا گیا آپنے فرمایا کیا چیز ہے لوگوں نے عرض کیا کہ یارسول اللہ دودھ اور شہد ہے حضرت نے اس کو اپنے ہاتھ سے رکھ دیا اور فرمایا کہ یہ دونوں چیزیں ملا کر نہ ہم پیتے ہیں وار نہ ان کو حرام کہتے ہیں جو شخص اللہ کے لئے انکسار اخیتار کرے گا اللہ س کو بلندکر دے گا اور جو سرکشی کرے گا اللہ اس کو توڑ دے گا اور جو شخص اپنے معاش کی تدبیر عمدہ کرے گا اللہ اس کو رزق دے گا۔ بو موسی نے لکھا ہے کہ یہ حدیث اس سند ے غریب ہے بعض رویتوں میں ہے کہ یہ دودھ و شہد مکہ میں جس نے آپ کو دیا
تھا وہ طلحہ بن عبید اللہ تھے پھر اپنے فرمایا جو کچھ فرمایا واللہ اعلم۔ انکا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)