ابن خولی بن عبداللہ بن حارثبن عبید بن مالک بن سالم حبلی بن غنم بن عوف بن خزرج بن حارثبن خزرج انصاری خزرجی سلامی۔ کنیت انکی ابو لیلی بدر میں اور احد میں اور تمام مشاہد میں رسول خدا ﷺ کے ہمراہ شریک رہے۔ لوگوںکا کا بیان ہے کہ یہ کالمملین میں سے تھے۔ رسول خدا ﷺ نے ان کے اور شجاع بن وہب اسدی کے درمیان میںمواخات کرا دی تھی۔ جب نبی ﷺ کی وفات ہوئی تو اوس نے علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہس ے کہا کہ ہم آپکو خدا کی قسم دلاتے ہیں کہ ہمیں بھی رسول خدا ﷺ کی خدمت میں شریک کر لیجئے چنانچہ حضرت علی نے انھیں اجازت دے دی اور یہ آنحضرت کے غسل میں شریک ہوئے اور آپ کی قبر شریف میں بھی اترے اور بعض لوگوںکا بیانہے کہ انصار دروازے پر جمع ہوئے اور کہنیلگے کہ خدا کے لئے ہمیں حضرت کے پاس آنے دو ہم حضرت کے ماموںہیں تو کہا گیا کہ تم اپنے کسی شخص پر اتفاق کر لو (اور اس شخص کو اندر بھیج دو) چنانچہ ان لوگوں نے اوس بن خولی پر اتفاق کر لیا اور وہ رسول خدا ﷺ کے غسل میں اور دفن میں شریک ہوئے حضرت ابن عباس نے بیانکیا ہے کہ رسول خدا ﷺ کی قبر میں اتنے لوگ اترے تھے فل بن عباس اور ان کے بھائی قثم اور رسول خدا ﷺ کے غلام شقران اور اوس بن خولی۔ ان اوس کی وفات مدینہ میں حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی خلافت میں ہوئی ان کا تذکرہ
تینوںنے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)