ابن معیر بن لوذان بن ربعیہ بن عریج بن سعد بن حمج کنیت ان کی ابو محذورہ قرشی ہیں حمجی ہیں۔ مکہ میں بعد فتح کے رسول خدا ﷺ کی طرف سے موذن تھے ان کی کنیت ہی زیادہ مشہور ہے ان کے نام میں اختلاف ہے بعض لوگوں نے تو وہی کہا ہے جو ہم نے بیان کیا اور یہی ابن منیع نے زبیر بن بکار سے نقل کیا ہے اور بعض لوگوں نے ان کا نام سمرہ بیان کیا ہے جو آئندہ انشاء اللہ بیان ہوگا اور بعض لوگوںنے کہا ہے کہ اوس ابو محذورہ کے بھائی کا نام تھ اس میں اعتراض ہے پہلا ہی قول زیدہ مشہور ہے اور صحیح یہ ہے کہ ان کے بھائی کا نام انیس تھا جو بدرکے دن بحالت کفر قتل کیے گئے یہ قول زبیر اور ہشام کلبی وغیرہ کا ہے۔ ہشام نے ابو الزبیر کی طرح ابو محذورہ کانام اوس بتایا ہے ان دونوں بھائیوں کے اولاد نہ تھی ابو محذورہ کے بعد مکہ میں ان کے بھائی جو سلامان ابن ربیعہ بن سعد بن جمیح کی اولاد سے تھے موذن ہوئے۔ ابن محیریز نے کہا ہے کہ میں نے ابو محذورہ کو جو رسول خدا ﷺ کے صحابی تھے دیکھا ہے ان کے سر پر بال بہت بڑے بڑے بڑے تھے میں نے کہا کہ اے چچا آپ اپنے بال کیوں نہیں کترواتے کہنے لگے کہ میں ان بالوں کو کبھی نہ کترائوں گا جن کو رسول خدا ﷺ نے مس کیا ہے اور ان میں برکت کی دعا دی ہے۔ ان کا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)