مرائی۔ امء القیس کی اولاد میں ے تھے۔ ان کی بیٹی ام جمیل بنت اوس مرائیہ کہتی ہیں کہ میں اپنے والد کے ہمراہ رسول خدا ﷺ کی خدمت میں گئی اور میں زمانہ جاہلیت میں لونڈی بنائی گئی تھی میرے بال کچھ تو لمبے لٹکے ہوئے تھے اور جابجا سے کچھ کچھ منڈے ہوئے تھے نبی ﷺ نے فرمایا کہ جاہلیت (٭زمانہ جاہلیت میں لونڈیوں کے بال منڈوا دیا کرتے تھے اسلام نے اس سے منع کر دیا اور عورتوں کے لئے سر کے بال منڈوانے کی ممانعت فرما دی جس طرح مردوں کے لئے ڈاڑھی کے بالوںکا منڈوانا ممنوع ہے) کی وضع اس سے دور کر دو بعد اس کے اسے میرے پاس لائو چنانچہ میرے والد مجھے لے گئے اور جاہلیت کی وضع مجھ سے دور کر دی پھر مجھے نبی ﷺ کے پاس لائے تو آپنے مجھے دعا دی اور مجھے برکت دی اور اپنا ہاتھ میرے سر پر پھیرا۔ ان کا تذکرہ ابو موسی نے لکھا ہے اور عبدان بن محمد بن عیسی نے ابو محمد سے نقل کیا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)