اضبط کانام ربیعہ بن ابیربن نہیک بن خزیمہ بن عدی بن ویل بن عبدمناہ بن کنانہ تھادیلی ہیں حدیبیہ کے سال میں اسلام لائےتھے۔یہ ابن کلبی کاقول ہے اوربعض لوگ ان کوعویف بن ربیعہ بن اضبط بن ابیرکہتےہیں مگرپہلاہی قول زیادہ مشہورہےان کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ میں خلیفہ بنایاتھاجبکہ آپ حدیبیہ کی طرف تشریف لے گئےتھے۔ابن ماکولانے بیان کیاہے کہ یہی ہیں جن سے خزاعہ نے کہاتھاجبکہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے گئےتھے کہ کیاایسے گھر کی تلاش ہے جوتھامہ میں سب سے زیادہ باعزت ہورسول خداصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ عویف کی عورتوں کونہ ڈراؤکیوں کی وہ اسلام کی تعلیم کرتی ہیں ان کوحضرت نے مدینہ میں خلیفہ بنایاتھا جبکہ آپ عمرۂ قضاکے لیے تشریف لےگئےتھےاورابوعمرنے کہاہے جب کہ آپ حدیبیہ کی طرف تشریف لے گئےتھےمگریہ صحیح نہیں ہے کیوں کہ حدیبیہ کے سال میں تو یہ اسلام ہی لائے تھے صحیح یہ ہے کہ سال آئندہ میں عمرۂ قضاکے وقت آپ نےان کوخلیفہ بنایاتھاواللہ اعلم۔ان کا تذکرہ ابوعمر نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)