ابن عبداللہ بن ابی ذباب دوسی اور بعض لوگ ان کو مزنی کہتے ہیں مگر پہلا قول زیادہ مشہور ہے۔ مکہ میں رہتے تھے ابو عمر نے کہا ہے کہ یہ مدنی تھے صحابی ہیں ور ابن مندہ اور ابو نعیم نے کہا ہے کہ ان کے صحابی ہونے میں اختلاف ہے۔ ہمیں عبدالوہاب بن ابی منصور صوفی نے اپنی اسناد سے سلیمان بن اشعث سے انھوں نے ابن ابی خلف اور احمد بن عمرو بن سرح سے روایت کی کہ یہد ونوں کہتے تھے ہمیں سفیان نے زہری سے انھوں نے عبداللہ بن عبداللہ بن عمر سے انھوں نے ایاس بن عبداللہ بن ابی ذباب سے روایت کر کے خبر دی کہ وہ کہتے تھے رسول خدا ﷺ نے فرمایا اللہ عزوجل کے بندیوں کو مارا نہ کرو پس حضرت عمر رضی اللہ عنہ رسول خدا ﷺ کے پاس آئے اور انھوں نے کہا کہ یارسول اللہ عورتیں اپنے شوہروں پر دلیر ہوگئی ہیں پس آپ نے عورتوں کے مارنے کی اجازت دے دی پس رسول خدا ﷺ کے گھر یں بہت سی عورتیں اپنے شوہروں کی شکایت لے کے آئیں نبی ﷺ نے صحابہ سے فرمایا کہ دیکھو میرے یہاں بہت سی عورتیں اپنے شوہروں کی شکایتین لے کے آئی ہیں وہ کچھ اچھے لوگ نہیں ہیں (جو اپنی عورتوں کو مارتے ہیں) ان کا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)