ابن رحضہ بن حربہ بن خلاف بن حارثہ بن غفار۔یہ اپنے زمانہ میں قبیلہ غفار کے سردار اور ان کے سفیر تھے یہ مقام سقیا کی طرف موضع غیقہ میں رہتے تھے پھر حدیبیہ ے کچھ پہلے مدینہ چلے آئے تھے اور وہیں سکونت اختیار کر ی تھی۔ ابو عمر نے بیانکیا ہے کہ حدیبیہ ے پہے اسلام لائے یہ اور ان کے بیٹِ دونوں صحابی ہیں۔ ہمیں عبداللہ بن احمد نے اپنی سند یابودائود طیالسی تک خبردی وہ سلیامن بن مغیرہ سے وہ حمید بن ہلال سے وہ عبداللہ بن صامت سے وہ ابی ذر سے راوی ہیں کہ انھوں نے کہا ہم اپنی قوم غفار کے ہمراہ باہر نکلے اور ہماری قوم کے لوگ ماہ حرام میں قتال وغیرہ جائز سمجھتے تھے پس میں اور میرے بھائی انیس اور میری ماں چاہیں پھر انھوںنے اپنے اسلامکا حال بیان کیا اور اسی میں یہ بھیبیان کیا کہ جب ہم اپنیق وم غفار کے پاس لوٹ کے آئے تو ان میں سے آدے آدمی قبل اس کے مسلمان ہوگئے کہ رسول خدا ﷺ مدینہ میں تشریف لائیں۔ نماز میں ان لوگوں کے امام ایماء بن رحضہ بنتے تھے اور وہی اس قبیلہ کے سردار تھے۔ انکا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)