ابن خزم بن فاتک بن نعیم بن شداد بن عمرو بن فاتک بن قلیب بن عمرو بن اسد بن خزیمہ اسدی۔ ان کی والدہ صماء بنت ثعلبہ ابن عمرو بن حصین بن مالک اسدیہ یں۔ یہ فتح مکہ کے دن مسلمان ہوئے اس وقت ایقاع کے غلام تھے۔ انھوں نے اپنے والد اور چچا سے حدیث کی روایت کی ہے وہ دونوں بدری ہیں۔ ایک گروہ نے کہا ہے کہ ایمن بن خریم اپنیوالد کے ساتھ فتح مکہ کے دن اسلام لائے مگر ابو عمر نے کہا ہے ہ صحیح ہی ہے کہ ان کے والد جنگ بدر میں شریکت ھے۔ یہ اصل میں شام کے رہنے والے تھے اور اخر میں کوفہکی سکونت اختیار کر لی تھی۔ ان سے شعبی نے اور فاتک بن نعیم نے اور ابو اسحق سبیعی نے روایت کی ہے۔ ہمیں اسماعیل بن عبید نے اور ابراہیم بن محمد نے اور عبید اللہ بن اہمد نے اپنی سندسے ابو عیسی (ترمذی) تک خبر دی کہ وہ کہتے تھے ہمس ے احمد بن منیع نے بیانکیا وہ کہتے تھے ہم سے مردان بن معاویہ نے بیانکیا وہ کہتے تھے ہمیں سفیان نے زیاد اسدی سے انوں نے فاتک بن فضالہس ے انھوں نے ایمن بن خریم سے روایت کر کے خبر دی کہ نبی ﷺ نے فرمایا اے لوگو میں جھوٹی گواہی اور خدا کے ساتھ شرک کرنے کو برابر سمجھتا ہوں اور اس کے آپ نے یہ آیت پڑھی فاجتبنا الرجس من الاوثان واجتنبوا قول الزور (٭ترجمہ۔ بچو تم بتوں کی پرستش سے جو بالکل ناپاک ہیں اور بچو جھوٹی گواہی سے) اور ہمیں ابو الفضل منصور بن ابی الحسن طبری نے اپنی سند سے احمد بن علی بن مثنی تک خبر دی کہ انھوں نے کہا ہمس ے رحمویہ نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہمیں صالح
بن عمر نے مطرف سے انوں نے عامر شعبی سے نقل کر کے خبر دی کہ وہ کہتے تھے جب مروان بن حکم نے ضحاک بن قیس سے جنگ کی ہے تو ا نے ایمن بن خریم کے پاس کہلوا بھیجا کہ ہم چاہتے ہیں کہ آپ ہمارے ساتھ ہو کے لڑیں انھوں نے یہ جواب دیا کہ میرے والد اور میرے چچا جنگ بدر میں شریک تھے انھوں نے مجھ سے عہد لے لیا ہے کہ کسی ایسے شخص سے نہ لڑنا جو لا الہ الا اللہ کہتا ہو پس اگر اے مروان تو مجھے دوزخ سے نجات کا کوئی پروانہ دلا دے تو میں تیرے ساتھ لڑوں گا مروان نے کہا یہاں سے دور ہو اور ان کی برائی کرنے لگا انھیں گالی دینے لگا پھر ایمن نے یہ اشعار پڑھے۔
واست مقاتلا رجلا یصلی علی سلطان آخر من قریش لہ سلطانہ و علی اثمے معاذ الہل من سفر طیش
ااقتل مسلمامن غیر حیرم فلست بنافعی ماعشت عیشی
(٭ترجمہ۔ میں ایسے شخص سے ہرگز نہ لڑوں گا جو نماز ڑھتا ہو محص ایک قریشی شخص کی بادشاہت کے لئے اے تو بادشاہت ملے ور مجھے گناہ ہو ایسی بے وقوفی اور حماقت سے خدا کی پناہ نہ کیا میں ایک مسلمان کو بے جرم قتل کر دوں تو اے مروان تو میری زندگی میں مجھے کیا نفع دے گا۔
دارقطنی نے کہا ہے کہ ایمن نے نبی ﷺ سے روایت کی ہے مگر میں نے ان کی روایت ان کے باپ اور چچا ہی سے دیکھی ہے۔ان کا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)