ابن عبد عوف بن عبد بن حارث بن زہرہ بن کلاب بن مرہ قرشی۔ حضرت عبدالرحمن بن عوف کے چچا اور عبدالرحمن بن ازہر کے والد ہیں جن سے ابن شہاب روایت کرتے ہیں۔
ابو الطفیل حضرت ابن عباس ے روایت کرتے ہیں کہا نھوں نے کہا میں نے اور محمد بن حنفیہ نے سقایہ (٭سقایہ کے معنی پانی پلانا یہاں مراد حاجیوں کو پانی پلانا آنحضرت ﷺ نے یہ خدمت حضرت عباس رضی اللہ عنہ کے متعلق فرمائی تھی چنانچہ اب تک ان کے خاندان میں ہے) کی بابت اختلاف کیا تو طلحہ بن عبید اللہ نے اور عامر بن ربیعہ نے اور ازہر بن عبد عوف نے اس کی شہادت دی کہ سقایہ رسول خدا ﷺ نے فتح مکہ کے دن حضرت عباس کے سپرد کیا تھا۔ اور عبید اللہ بن عبداللہ نے روایت کی ہے کہ حضرت عمر بن خطاب رضی الہ عنہ نے قریش کے چار آدمیوں کو بھیجا تھا انھوں نے حرم (٭یعنی ہر طرف سے حرم کی حد بندی کر دی حرم کے حدود ہر جانبسے مختلف ہیں) کے نشانات قائم کئے وہ چار یہ تھے۔ محزمہ بن نوفل اور ازہر بن عبد عوف اور سعید بن یربوع اور حویطب بن عبدالعزی۔ ان کا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔
(اسدالغابۃ جلد نمبر ۱)