ابن عبداللہ مزنی۔ ان سے بکر بن عبداللہ مزنی نے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا میں نے عرض کیا کہ یارسول اللہ میں ایک پیشہ ور شخص ہوں میرے مال میں ترقی نہیں ہوتی حضرت نے فرمایاکہ اے بدر بن عبد اللہ صبح کو تم یہ کہہ لیا کرو بسم اللہ علی نفسی بسم اللہ علی اہلی و مالی افلہم رضنی بما قضیت لی و عافنی فیما ابقیت حتی لا حب تعجیل ما اخرت ولا تاخیر ما عجلت (٭ترجمہ۔ میں اپنی جان پر اور اپنے گھر والوںپر اور اپنے مال پر بسم اللہ پڑھتا ہوں اسے اللہ جو کچھ تو میرے لئے مقدر کیا ہے اس پر مجھے راضی کر دے اور جو کچھ تو میرے پاس باقی رکھے اس میں مجھے عافیت دے تاکہ جو کچھ تو دیر میں دینے والا جو اس کی میں جلدی نہ کروں اور جو کچھ تو جلد دنے والا ہے میں اس کی تاخیر نہ چاہوں) چنانچہ ان الفاظ کو کہہ لیے کرتا تھا اللہ میرے مال میں برکت دی اور میرا قرض ادا کرا دیا اور مجھے اور میرے گھر والوںکو مالدار کر دیا۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)